سلسلہ نقشبندیہ کے سرخیل پیر ذوالفقار احمد نقشبندی اور بریلوی مسلک کی مشہور نعت خوان اویس رضا قادری مصافحہ کرتے ہوئے..

اور دوسری طرف مولانا تقی عثمانی اور مفتی منیب الرحمن کی باہمی ملاقات اور گفتگو آپس کے تعلق اور پیار محبت کو ظاہر کرتی ہے.. دونوں جانب دیوبندی ہیں اور مفتی منیب صاحب کو درمیان میں بٹھایا ہوا ہے اور ان کی باتیں سن رہے ہیں...

وقتی اور جزوی قسم کے اختلافات مسالک کے درمیان ہیں لیکن ان کا روشن چہرہ یہی ہے.. ایسے مثالیں اپ کو اہل مذہب کے اندر تو مل جائیں گی اہل سیاست میں نہیں.. جتنا گند سیاست میں بھر چکا ہے اس کی تلافی سالوں میں نہیں ہو سکے گی..
یہ لبرلوں کے منہ پر بھی طمانچہ ہے جو یہ کہتے نہیں تھکتے کہ مولوی آپس میں مل کر مل بیٹھنے کے لیے تیار نہیں یہ کیا دین کو غالب کریں گے اور دین کی ترویج کریں گے...

منقولسلسلہ نقشبندیہ کے سرخیل پیر ذوالفقار احمد نقشبندی اور بریلوی مسلک کی مشہور نعت خوان اویس رضا قادری مصافحہ کرتے ہوئے..

اور دوسری طرف مولانا تقی عثمانی اور مفتی منیب الرحمن کی باہمی ملاقات اور گفتگو آپس کے تعلق اور پیار محبت کو ظاہر کرتی ہے.. دونوں جانب دیوبندی ہیں اور مفتی منیب صاحب کو درمیان میں بٹھایا ہوا ہے اور ان کی باتیں سن رہے ہیں...

وقتی اور جزوی قسم کے اختلافات مسالک کے درمیان ہیں لیکن ان کا روشن چہرہ یہی ہے.. ایسے مثالیں اپ کو اہل مذہب کے اندر تو مل جائیں گی اہل سیاست میں نہیں.. جتنا گند سیاست میں بھر چکا ہے اس کی تلافی سالوں میں نہیں ہو سکے گی..
یہ لبرلوں کے منہ پر بھی طمانچہ ہے جو یہ کہتے نہیں تھکتے کہ مولوی آپس میں مل کر مل بیٹھنے کے لیے تیار نہیں یہ کیا دین کو غالب کریں گے اور دین کی ترویج کریں گے...

منقول